مظفرآباد ، کوہالہ ، راولاکوٹ ، باغ قادرآباد ، ہجیرہ ،تراڑکھل ، جنڈالہ، ہاڑی گہل (نمائندگان ) آٹے کی قیمتوں میں اضافے کےخلاف انجمن حقوق صارفین اور سول سوسائٹی کی کال پر آزادی چوک سہیلی سرکار مرکزی ایوان صحافت کےسامنے مظاہرہ جبکہ دوسری جانب پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والی مین شاہراہ کوہالہ کو بھی مکمل بند کرکےشہریوں نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرین نے نا اہل حکومت ہائے ہائے،کرپٹ بیوروکریسی ہائے ہائے،کمیشن مافیا ہائے ہائے، آٹے کی قیمتوں میں اضافے واپس لو کےنعرےبھی لگائے۔مظاہرہ میں سیاسی ٗ سماجی عوامی ،تجارتی ،وکلاء،طلباء،مزدوروں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ، مظاہرین نے کہا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے تھے اب پھر دوبارہ حکومت آزاد کشمیر نے آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کرکےرہی سہی کسربھی نکال دی ،عوام کو مہنگائی کے بڑے پہاڑتلے دبا دیا گیا ،غریب خودکشی کرنے پرمجبور ہوچکے جبکہ وزیراعظم آزاد کشمیرسمیت ساری کابینہ خواب خرگوش کے مزے لےرہی ہے، حکومت فی الفور آ ٹے کی قیمتوں میں کیے گئے اضافے کا نوٹیفکیشن واپس لےورنہ شٹر ڈاؤن ،پہیہ جام ہڑتال اور قانون ساز اسمبلی کے گیٹ پر احتجاج کریں گے ۔
آٹے کی قیمت میں ہوشربا اضافے، آٹے کی قلت کےخلاف کوہالہ میں شدیداحتجاج۔مظاہرین نے  مظفر آباد راولپنڈی مرکزی شاہراہ آٹھ گھنٹے سے زائد ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دی۔ مسافر رُل گئے ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مظفر آباد ، اسسٹنٹ کمشنر مظفر آباد، ایس ایچ اوتھانہ کلیاں سمیت انتظامی آفیسران موقع پر پہنچ گئے۔ طویل مذاکرات کے بعدٹریفک کھول دی گئی۔ مظاہرین نے بدھ تک کی مہلت دے دی ۔اگر آٹا بر وقت اورپرانے ریٹ پر فراہم نہ کیا گیا تو کوہالہ دوبارہ بند کریں گے۔18جنوری کو آزادکشمیر بھر کے لوگوں کے ساتھ مل کر احتجاج کریں گے۔ احتجاجی مظاہرے سےمختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین، سماجی شخصیات اور تاجر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نےغیر منصفانہ فیصلہ واپس نہ لیا تو احتجاج کا دائرہ بڑھائیں گے۔ اس دوران آٹھ گھنٹے سے زائد مرکزی شاہراہ ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند رہی جو مذاکرات کے بعد بحال کر دی گئی۔
آٹے کی قیمتوں میں اضافے کےخلاف ڈویژنل ہیڈ کوارٹر راولاکوٹ کے گردونواح مجاہد آباد ، پاک گلی ، ہورنہ میرہ ، بنجونسہ ، کھائی گلہ ، سنگولہ میں احتجاج کیا گیا ، راولاکوٹ تا مظفر آباد اہم شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کےلیے بند کر دیا گیا ، مظاہرین نےحکومت مخالف کارڈ اٹھا رکھے تھے ، آٹے کی قیمت میں اضافہ نامنظور ، نامنظور کےنعرے لگائے ۔مقررین نے کہا کہ حکومت آزادکشمیر کی جانب سے آٹے کی قیمت میں1200روپے اضافہ کسی صورت قابل قبول نہیں،غریب عوام سے آٹابھی چھینا جا رہا ہے ، مہنگائی کے اس دور میں نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ، آٹے کی قیمت میں اضافہ غریب عوام کے منہ سے آخری نوالہ چھینے کے مترداف ہے ، حکومت ہوش کے ناخن لے اور آٹا سابقہ قیمت پر فراہم کرنےکیلئے اقدامات کرے بصورت دیگراحتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائےگا۔مظاہرے سےمحمود صابر ، خالد محمود ، لالہ نیاز احمد کیانی ، اشتیاق کیانی ، شمشاد کیانی ، وسیم خان ، ندیم حسین ، تنویر خان سمیت دیگر مقررین نےبھی خطاب کیا ،مقررین نےحکومت کو ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ اگر 19جنوری تک آٹےکا نوٹیفکیشن واپس نہ لیا گیا تو سرکاری ڈپو کو تالہ لگانےسمیت کسی بھی راست اقدام سےگریز نہیں کیا جائےگا جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پرہو گی۔
باغ میں آ ٹا مہنگائی کے خلاف جے کے ایل ایف ٹیلرز یونین اور رکشہ یونین کا بھرپور احتجاج ، حیدری چوک میں ٹائر جلاکر روڈ ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کردی اور حکومت مخالف اور کشمیر کی آزادی کے نعرے لگائے۔اس موقع پر جہانگیر مرزا ، غلام اکبر ماگرے ، جہانزیب میر ،شعیب خالد ، سردار نیاز نےخطاب کیا ۔قبل ازیں مظاہرے کا آ غاز مرشد چوک سے شروع کیا اور پورے بازارکا چکر لگانے کے بعد حیدری چوک میں احتجاج کیا ، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے موجود تھی ۔
جے کے ایل ایف اور سول سوسائٹی کے زیر اہتمام آٹےکی قیمتوں میں اضافے ،مصنوعی مہنگائی ،لوڈ شیڈنگ کے خلاف باغ میں زبردست مظاہرہ ، مظاہرین نے پورے بازار کا چکر لگانے کے بعد حیدری چوک میں پہنچ کر ٹائروں کو جلاکر روڈ بند کردی ،مظاہرین حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کر رہےتھے ،اس موقع پر احتجاجی مظاہرےسےخطاب کرتے ہوئےJKLF کے رہنماجہانگیر مرزا،شعیب خالد،غلام اکبر ماگرے،جہانزیب میر،رفیق میر،عبدالرحمن انقلابی،عمران میر،جمیل کھوکھر،مظفر کھوکھر،احمد مغل،عمران گیلانی،امجد فاروقی،اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نےراتوں رات آٹے کی قیمتوں میں 12سو روپے فی من اضافہ کر کے غریب کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھین لیا ،آزاد کشمیر کے عوام کو سبسڈی پر خوراک مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، وزیر اعظم فوری طور پر آٹے کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیں ورنہ آزاد کشمیر بھر میں پرتشدد احتجاجی تحریک شروع کر دیں گے ،مقررین نے کہا کہ آزاد کشمیر میں اشیاء خردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں ہر بازار اور مارکیٹ کا اپنا اپنا ریٹ ہے ، انتظامیہ کی ریٹ لسٹیں 11کے بعد جاری ہوتی ہیں جبکہ دیہی علاقوں کے لوگ اس سے پہلے من مانے ریٹس پر خریداری کر کے چلے جاتے ہیں ،ریٹ لسٹوں پر بھی عملدرآمد نہیں ہو رہا ،بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے زندگی اجیرن کر رکھی ہے ،حکومت فوری طور پر اس کا تدارک کرے ۔
سب ڈیژن ہجیرہ کےعوام آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف سڑکوں پرنکل آئے ، ہجیرہ شہر میں بڑااحتجاجی مظاہرہ ، سول سپلائی ڈپو کو تالے لگا دیئے گئے، شٹرڈاؤن مظاہرے کے دوران پہہ جام، ایل اوسی کے علاقوں منڈھول ، ٹانڈہ گھمیر میں بھی آٹا مہنگا ہونے کے خلاف مظاہرے، 18جنوری تک کی ڈیڈ لائن۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہجیرہ میں آٹا مہنگا ہونے کے خلاف ایک بڑااحتجاجی مظاہرہ کیاگیا ،مظاہرین نے سینکڑوں کی تعداد میں اکٹھے ہوئے سول سپلائی ڈپو کوتالے لگادیئے، اس دوران سول سپلائی ڈپو کے احاطے میں احتجاجی جلسہ کے بعد مظاہرین نے شہر میں چوک بند کردیا ، ہرقسم کی ٹریفک تین گھنٹے تک معطل رہی۔ احتجاجی مظاہرے سے صدرانجمن تاجران سردارالطاف خان، سردارنسیم انجم ایڈووکیٹ، سابق امیدوارپی ٹی آئی عبدالرحمن کاشر، عمرحیات،عرفان عظیم زرگر،سردارظہوراحمد،مرزارفاقت، سردارامتیاز، ملک الیاس، سرداررزاق ،سردارطارق ،سردارمحمدعزیز کے علاوہ متعدد مقررین نے خطاب کرتےہوئے کہا کہ حکمرانوں نے غریب کے منہ سے روٹی کانوالہ چھین لیاہے ، اب وقت آگیا ہے کہ ایسے حکمرانوں کوعوام اقتدارکے ایوانوں سے باہرنکال پھینکیں ،حکمرانوں کے پاس شرم و حیا نام کی چیز نہیں، آٹے اور گندم کے سٹاک موجود ہونے کے خلاف آٹامہنگا کرکے ریاست کے عوام پر ظلم کیاگیا ، اس ظلم کے خلاف آخری حدتک جائیں گے ،پونچھ کی عوام کی تاریخ سے حکمران بخوبی واقف ہیں، اگر18جنوری تک نوٹیفکیشن منسوخ نہ کیاگیاتوریاست بھرسےحکمرانوں کے خلاف اٹھنے والے طوفان کوکوئی روک نہ سکے گا۔دریں اثناء پونچھ لائن آف کنٹرول کے علاقوں، منڈھول، ٹانڈہ گھمیرمیں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن سے صدرانجمن تاجران منڈھول سردارطاہرسلیم،ماجد خیامی،طاہربشیر،محمدفیاض خان، عبدالجبار،حبیب مغل نے خطاب کیا ۔ ٹانڈہ گھمیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے سابق امیدوار اسمبلی سردارشفاعت فیضی، سردارشکیل محمدامیرخان ودیگرنے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ فوری طورپرنوٹیفکیشن منسوخ کیاجائے۔
آٹامہنگاہونےپرتراڑکھل شہرمیں حکمرانوں کےخلاف شدیداحتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔مظاہرہ میں تاجران سیاسی سماجی مذہبی تنظیموں کےکارکنان ایکشن کمیٹی کےممبران اورسول سوسائٹی کےکارکنوں نےکثیرتعدادمیں شرکت کی۔مظاہرین نےشدیدنعرہ بازی کرتےہوۓ حکمرانوں کو باروکرایا کہ شدید مہنگائی اوراس عیاش حکمرانوں کیطرف سےسبسڈی ختم کرتےہوۓآٹابھی 12سو روپےمن مہنگاکردیا۔مظاہرین نےمشرقی چوک پہنچ کرجلسہ کی شکل اختیارکرلی۔اس جلسہ عام سےخطاب کرتےہوۓ پیپلزپارٹی کےمرکزی راہنماسردارمحمدعظیم خان۔سابق ایڈمنسڑیٹرفاصلین صدیقی سابق ایڈمنسڑٹرسردارمقبول شاہین انجمن تاجران کے نائب صدرنصیرٹھکر سردارزاہد،سردارمدثراوردیگر نےکہاکہ عوام سے دووقت کی روٹی کانوالہ بھی چھین لیاگیاشدید مہنگائی نےعوام کی کمرتوڑ دی اوراس پرحکمرانوں نےآٹافی من 12سوروپےمہنگاکرکےلوگوں کی زندگیاں عذاب بنادی ہیں۔حکمرانوں کےخلاف عوام منظم ہوکرایک بڑی تحریک چلانےکےلیےآذادکشمیر بھرمیں احتجاج شروع ہوگیاہے۔جوحکمرانوں کومہنگابڑےگا۔مظاہرین نےمطالبہ کیا کہ آٹاپرسبسڈی بحال کرتےہوۓ فوری طورپر غیرضروری اورغیرقانونی طورپرکیاجانےوالااضافہ واپس لیاجاۓ ۔
جنڈالہ میں آٹا مہنگا کرنے پر عوام ،تاجر ،سول سوسائٹی سراپا احتجاج ،عوام سڑکوں پر نکل آئے ، جنڈالہ تھلہ ٹائیں ارجہ اور دیگر مقامات پر آٹے کی قیمتوں میں اضافے پر عوام سراپا احتجاج ۔ ارجہ میں انجمن تاجران کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ ۔مقررین راجہ صغیر ، حافظ گلفراز ، عامر نواز ،راجہ خضر ،راجہ فیض، رشید بٹ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری آٹا سستا کرنے کا اعلان کرے ہم دو دن کا ٹائم دیتے ہیں اگر ریٹ کم نہ ہوۓ تو شٹر ڈاون اور پہیہ جام کی کال دیں گے۔
عوامی ایکشن کمیٹی ہاڑی گہل اور انجمن تاجران کے زیراہتمام آٹا مہنگا ہونے کےخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ ، عوام علاقہ تاجران اور سول سوسائٹی نے بھرپور شرکت کی ، بازار میں جلوس نکالا گیا اور روٹی ہاتھ میں پکڑ کر نعرے لگائے گئے۔عوامی ایکشن کمیٹی نے حکومت کو 18 جنوری تک نوٹس دیا گیا کہ اگر آٹے کی قیمت واپس نا لی گی تو پورے آزاد کشمیر کو جام کر دیا جائےگا ایک گھنٹہ تک پورا بازار جام رہا تمام ٹریفک بند رہی۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ  حکومت گلگت بلتستان کی طرز پر عوام کو سستا آٹا مہیا کرے بصورت دیگر عوام سراپا احتجاج رہیں گے ،انہوں نے کہا حکمران عیاشاں کرنے میں مصروف ہیں جبکہ عوام بھوک سے مر رہے ہیں ہمیں مجبور نا کیا جائے کہ بغاوت پر اتر آئیں ، پڑوسی ملک ہندوستان میں آٹا 640 روپے کا من ہے مگر آزاد کشمیر میں 1880 ، یہ ظلم کسی صورت برداشت نہیں کیا جائےگا  ، بے جاٹیکس فوری طور پرختم کیے جائیں۔ اس موقع پر عوامی ایکشن کمیٹی ضلع باغ کے کوآرڈینیٹر عابد شاہین, عثمان کاشر ،عدنان خورشید ،واصف یوسف، احمد بٹ ،اخلاق شریف انجمن تاجران کے صدر آصف چغتائی ،راجہ مقصود احمد ،سردار رشید چغتائی ،کامران عارف ، نوید آصف ، پریس کلب صدر کے راجہ منیر احمد ،مشہور ٹک ٹاک سٹار حماد خالق کے علاوہ دیگر مقررین نےخطاب کیا۔
آٹا ، حتجاج