برسلز صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ یورپی یونین کشمیر پر اپناخصوصی نمائندہ مقرر کرے کیونکہ امریکی صدر کلنٹن نے کہا تھا کہ کشمیر دنیا کا خطرناک ترین خطہ ہے چونکہ یہاں پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے کھڑی ہیں میں نے بریگسٹ سے پہلے یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کمیٹی بنوائی تھی لیکن برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے بعد یہ کمیٹی فعال نہیں رہی تھی لہذا اب دوبارہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کمیٹی کی تشکیل کی جانی چاہیے۔ بی بی سی کی اصل حقائق پرمبنی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف گجرات میں مسلمانوں اور اقلیتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر دستاویزی فلم کے بھارت میں دکھائے جانے پر پابندی لگانے سے بھارت کا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولراسٹیٹ ہونے کے دعوے کی قلعی سب کے سامنے کھل کر آگئی ہے کہ بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں کو کس اذیت ناک صورتحال کا سامنا ہے۔ یورپی یونین 27رکن ممالک پر مبنی اقوام متحدہ کے بعد سب سے بڑا ادارہ ہے اور ہم اس امید کا اظہار کرتے ہیں کہ یورپی یونین مسئلہ کشمیر حل کرانے اور جنوبی ایشیا میں امن اور سکیورٹی کے قیام کے لئے اپنا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ برسلز میں کشمیر پیس فورم انٹرنیشنل بیلجیم کے زیر اہتمام اپنے اعزاز میں دئیے گئے عشائیے کے موقع پر ممبران یورپی پارلیمنٹ، بیلجیئم سینٹ اور بیلجیئم پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عشائیے سے یورپین پارلیمنٹ کے ممبران، بیلجیئم پارلیمنٹ کے ممبران، بیلجیئم سینٹ کے ممبران، یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیداران اور مختلف تھنک ٹینکس کے نمائندگان نے بھی خطاب کیا۔ صدر ریاست نے مزید کہا کہ ہم کشمیری یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ پر اس لئے بھی تکیہ لگائے بیٹھے ہیں کیونکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے اور کشمیری عوام بھارت کے ظلم و جبر کے باعث ایک سنگین اور اذیت ناک صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوص یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے اور یورپی یونین فوری طور پر کشمیر پر اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کرے
بیرسٹر سلطان