سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں موت اور جیل جانے سے کوئی ڈر نہیں اور وہ جب تک زندہ ہیں ملک کے لیے جدوجہد کریں گے۔
لاہور میں وڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کو منشی کیا کہہ دیا ان کو گرفتار کرلیا گیا، بتایا جائے کہ فواد چوہدری کا ایسا کیا قصور تھا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے شہباز گِل کے ساتھ ناانصافی کی گئی، پھر سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کرکے 30 ایف آئی آر درج کرلی گئیں اور صحافی ارشد شریف کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ بھی سب کو پتا ہے
ان کا کہنا تھا کہ جس طرف ہمیں لے جایا رہا ہے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں اس ملک کے لیے جدوجہد کروں گا کیونکہ بچپن سے ہمیں بتایا گیا کہ تم خوش قسمت ہو کہ آزاد ملک میں پیدا ہوئے ہو اور میں نے بھی شروع سے یہ فیصلہ کیا کہ پاکستان کے علاوہ مجھے کسی بھی ملک میں نہیں رہنا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اپنی قوم کو کہہ رہا ہوں کہ آپ کا مستقبل آپ کے ہاتھوں میں ہے کیونکہ اللہ کے بعد اس ملک کے وارث آپ ہیں، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مجھے موت سے کوئی ڈر نہیں ہے، موت کو میں نے بہت نزدیک سے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جو ہر وقت جیل لے جاتے ہیں اس سے مجھے کوئی ڈر نہیں ہے اور میں عوام کو بھی کہتا ہوں کہ اگر آپ کو خود کو بچانا ہے تو اللہ کے حکم پر چلنا ہوگا اور انصاف کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔
’محسن نقوی کو لانے کے بعد لگ رہا ہے ان کا انتخابات کرانے کا ارادہ نہیں‘
محسن نقوی کو پنجاب کا نگران وزیر اعلیٰ بنانے کے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے سوال کرتا ہوں کہ کیا آپ کو پتا نہیں کہ آئین کا آرٹیکل 218 کی شق 3 کے مطابق آپ کی سب سے بڑی ذمہ داری صاف اور شفاف انتخابات کرانا ہے، تو پھر محسن نقوی کو کس بنیاد پر نگران وزیر اعلیٰ بنایا اور دیگر ناموں کو کس بنیاد پر مسترد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا الیکشن کمیشن کو پتا نہیں تھا کہ محسن نقوی کا بیک گراؤنڈ کیا ہے، کس بنیاد پر اس کو نگران وزیراعلیٰ بنایا ہے، کیا آپ کو معلوم نہیں تھا کہ رجیم چینج میں سب سے بڑا ہاتھ اس شخص کا تھا کیونکہ یہ ان چند لوگوں میں شامل تھا جس نے ہماری حکومت گرانے کے لیے سب سے زیادہ بھاگ دوڑ کی۔