لندن،برطانوی پارلیمنٹ نے صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی موجودگی میں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی پر مذمت کا اعلان کر دیا۔ اس بات کا فیصلہ آج یہاں لندن میں برطانوی پارلیمنٹ ہاؤس آف کامنز میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس میں صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے خصوصی طور پر شرکت کی اس موقع پر اجلاس میں تقریباً 50کے قریب برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ اس موقع پر اجلاس میں برطانوی ممبر پارلیمنٹ رچرڈ بورگن، برطانوی ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر روزینہ ایلن خان ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ خالد محمود ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ اینڈی مکڈونلڈ، برطانوی ہاؤس آف لارڈز کی رکن بیرونس گوہر، برطانوی ممبر پارلیمنٹ عمران حسین، برطانوی ممبر پارلیمنٹ سٹیو بیکر، برطانوی ممبر پارلیمنٹ جان سپیلر، برطانوی ممبر پارلیمنٹ افضل خان ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ پاؤل بریسٹو،برطانوی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ طاہر علی،برطانوی ممبر پارلیمنٹ للین گرین ووڈ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ ڈیبی ابراہم ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ محمد یاسین ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ پیٹر بوٹملی ، برطانوی آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ کرسچن ویکفورڈ ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ سٹیو مکیب، برطانوی ہاؤس ف آف لارڈز کے رکن لارڈ واجدخان ،برطانوی ممبر پارلیمنٹ تمنجیت سنگھ ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ مارکو لانگی، برطانوی ممبر پارلیمنٹ رچل ہوپکنز ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ جیک بریریٹن ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ زاہرہ سلطانہ ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ کیتھرائن ویسٹ ، برطانوی ممبر پارلیمنٹ بیمبوس چار المبوس اور دیگر بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر تمام پچاس کے پچاس ممبران برطانوی پارلیمنٹ نے اجلاس سے خطاب کیا اور اپنے خطاب میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہم مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے میں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی کاوشوں کو سراہتے ہیں اور ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کے لئے ہم صدر ریاست کے ساتھ کام کریں گے اور اسی طرح برطانوی وزیر اعظم اور برطانوی وزیر خارجہ سے ملاقاتیں کر کے اُن سے مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی جانب توجہ مبذول کرائیں گے اور ہم سب مل کر مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز بلند کریں گے۔ اس موقع پر برطانوی پارلیمنٹ ہاؤس آف کامنز میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کے اس خصوصی اجلاس میں صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اُس وقت پیدا ہوا جب برطانیہ برصغیر پر اپنے دوسو سالہ اقتدار کے خاتمے پر اس خطے سے رخصت ہوا۔ لہذا اب یہ برطانیہ کی اہم اور دوہری ذمہ داری ہے کہ وہ جہاں مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیری اقوام کو اُن کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے وہاں پر مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر جاری بھارتی ظلم و بربریت بند کرانے کے لئے بھی اپنا رول ادا کرے۔ مجھے آج یہاں یہ دیکھ کربے حد خوشی ہو رہی ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ ہاؤس آف کامنز میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی اتنی بڑی تعدادنے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعلان کیا ہے کیونکہ بھارت جہاں مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے وہاں خود بھارت میں بھی مسلمانوں،سکھوں، عیسائیوں،اچھوت، دلت، آسامی اوردیگر اقلیتوں کے ساتھ انتہاء درجے کا ناروا سلوک رکھے ہوئے ہے جس سے بھارت کے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر اسٹیٹ ہونے کے دعوے کی قلعی دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے۔لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی بھارت کے مذموم عزائم کا نوٹس لے۔ اس موقع پر سکھ ممبر برطانوی پارلیمنٹ تمنجیت سنگھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جہاں دیگر اقلیتوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے وہاں سکھوں پر بھی مظالم کی انتہاء کیے ہوئے ہے اور میں نے اس بات کا برملا اظہار نہ صرف یہاں لندن میں کیا ہے بلکہ دہلی میں بھی واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کیا تھا۔اس موقع پر برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کی چیئرپرسن وممبر برطانوی پارلیمنٹ ڈیبی ابراہم نے کہا کہ ہم اس امر کا دوبارہ اعادہ کرتے ہیں کہ ہم مسئلہ کشمیر کو اُٹھانے کے لئے اپنی کوششیں مزید تیز کریں گے۔ اس موقع پر کشمیری نژاد برطانوی ممبر پارلیمنٹ مرزا خالد محمود نے کہا کہ ہم صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے کے لئے آگے بڑھیں گے اور کشمیری عوام کو اُن کا حق خودارادیت دلوائیں گئے اجلاس میں گیارہ کے گیارہ کشمیری اور پاکستانی نژاد ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی اور اس موقع پر کشمیری و پاکستانی نژاد ممبران برطانوی پارلیمنٹ نے صدر ریاست آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر جارحانہ انداز میں اُٹھانے کی کوششوں کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا، اس موقع پر صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ حال ہی میں برطانوی عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی کی مودی کے خلاف دستاویزی فلم ریلیز کی گئی ہے جس میں مودی کے خلاف گجرات میں اقلیتوں پر ڈھائے گئے مظالم کے بارے میں تفصیل سے تذکرہ کیا گیا ہے جبکہ مودی سرکار نے بی بی سی کی اس دستاویزی ڈاکومنٹری کو بھارت میں دکھائے جانے پر پابندی عائد کردی ہے جس سے بھارت کے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر اسٹیٹ ہونے کا پول دنیا کے سامنے آشکار ہو گیا ہے اور اس سے یہ چیز عیاں ہو گئی ہے کہ آر ایس ایس کی پالیسی پر گامزن انڈیا میں اقلیتوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے
بیرسٹر سلطان