میرپور ،آزاد کشمیر کے وزراء حکومت عبدالماجد خان،چوہدری ارشد حسین، چوہدری یاسر سلطان،دیوان علی چغتائی،چوہدری اخلاق احمد،چوہدری اظہر صادق اور ملک ظفر اقبال نے حکومت پاکستان کی طرف آزاد کشمیر کے بجلی کے ٹیرف میں یکطرفہ ہونےوالے اضافہ کو متفقہ طور مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام سے بڑی زیادتی ہے۔بجلی کے ٹیرف میں حالیہ اضافہ حکومت آزاد کشمیر،واپڈا اور حکومت پاکستان کے مابین ہونے والے منگلا ڈیم کی تعمیر کے معاہدے کی بھی خلاف ورزی ہے جس کے تحت واپڈا آزاد کشمیر کے عوام کو رعایتی قیمتوں پر بجلی فراہم کرنے کا پابند ہے۔ آزاد کشمیر کے مالی معاملات کے حل میں بھی حکومت پاکستان سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی جس سے ایل او سی سمیت آزاد کشمیر کے دور دراز برف باری اور پہاڑی علاقے میں پہلے ہی برف کی وجہ سے راستے بند ہیں ان حالات میں بجلی کا ٹیرف بڑھنا لوگوں پر بم گرانے کے مترادف ہے۔حکومت پاکستان کسی قسم کا فیصلہ کرنے سے پہلے حکومت آزاد کشمیر کو اعتماد میں لے۔ حکومت پاکستان نرم گوشی اختیار کرئے اور بجلی کے ٹیرف سمیت آزاد کشمیر کے بجٹ پر لگائی جانے والی کٹ کو ختم کرئے۔وزراء کرام نے کہاکہ بجلی کے ریٹ کھبی بھی یکطرفہ طور پر نافذ نہیں ہوسکتے یہ دو حکومتوں کے مابین ایک حل طلب معاملہ ہے اسے مذ اکرات اور ریکارڈ کی روشنی میں طے کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر سے 2000 میگا واٹ سے زائد بجلی پاکستان کو فراہم کی جارہی ہے اس کے باوجود آ زاد کشمیر کے لئے 350 میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہے وہ بھی ہمیں نہیں دی جاتی ان زیادتیوں کا ازالہ ہونا چاہیے۔
وزراء