مظفرآباد۔نظامت اعلیٰ محکمہ تعلیم و کالجز میں 3 درجن سے زائد جعلی تقرریاں کیے جانے کا انکشاف ، ناظم اعلیٰ کالجز خواجہ عبدالرحمان جعلی تقرریوں میں ملوث ،معاملہ احتساب بیورو میں کرنے کی سفارش ، وزیر اعظم ہاؤس و سیکرٹریٹ کے عملہ دباؤ کی وجہ سے فائل ورک روک دیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق نظامت اعلیٰ تعلیمات کالجز میں جعلی اشتہار پر 36سے زائد تقرریاں کر دی گئیں ، ڈمی اشتہار جاری کر کے من پسند افراد کو نوازا گیا ،محکمہ اطلاعات سے جب تصدیق لی گئی تو معلوم ہوا کہ محکمہ کی جانب سے اشتہار کسی اخبار کو جاری نہیں کیا گیا ، اس سلسلہ میں چیئرمین معائنہ عملدرآمد کمیشن کے حکم پر ڈپٹی ڈائریکٹر طاہرنامی آفیسر نے انکوائری مکمل کرتے ہوئے رپورٹ تیار کی ، وزیراعظم ہاؤس اور سیکرٹریٹ کے عملہ نے فائل پر مزید کاروائی کرنے سے پہلے ہی فائل کو دبا لیا جبکہ چیئرمین معائنہ عملدرآمدکمیشن نے معاملہ احتساب بیورو میں بھیجنے کی سفارش کی تھی کیونکہ الزامات ثابت ہوچکے تھے ان جعلی تقرریوں کے حوالہ سے معائنہ عملدرآمدکمیشن کو کارروائی کیلئے درخواست طلعت ارشاد نامی شخص نے دی تھی ۔ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس کے علاوہ بھی ناظم تعلیمات کالجز مزید جعل سازیوں میں ابھی بھی ملوث ہیں جبکہ مالی طور پر بھی انکے خلاف درخواستیں زیر کار ہیں جس میں انکی مالی کرپشن بھی عیاں ہوتی ہے ان افسران کو انکے عہدہ سے ہٹا کر مزید شفاف انکوائری کی جانی چاہیےتھی لیکن غائب کے ہاتھ ان کو مالی کرپشن اور جعلی تقرریاں کرنے میں مزید مصروف ہیں جس میں وزیراعظم ہاؤس وزیراعظم سیکرٹریٹ ملوث نظر آتا ہے۔
محکمہ تعلیم جعلی تقرریاں