حکومت کی جانب سے کارروائیوں کی تمام تر یقین دہانیاں ہوا ہوگئیں اور متعدد شہروں میں پٹرول کی مصنوعی قلت تاحال برقرار ہے جب کہ پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے پر زیادہ منافعے پر فروخت کیلئے پیدا کی گئی لالچی قلت مزید کئی شہروں تک پھیل چکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصل آباد، سرگودھا، بہاولنگر، کمالیہ، نارووال، شکرگڑھ، گوجرہ، منڈی بہاء الدین، خوشاب اور گوجرانوالہ کے بعد لاہور بھی پیٹرول کی فرضی قلت پیدا کردی گئی ہے اور شہر میں کئی پیٹرول پمپس بند ہوچکے ہیں، کھلے ہوئے پیٹرول پمپوں پر موٹرسائیکل والوں کو 400 روپے اور کار والوں کو 4 ہزار سے زیادہ کا پیٹرول دیا جارہا ہے جب کہ دیگر شہروں میں بھی جو پیٹرول پمپس کھلے ہیں وہ موٹر سائیکل والوں کو 200 روپے کا پیٹرول فراہم کر رہے ہیں اور گاڑی والوں کو 500 روپے کا پیٹرول دیا جا رہا ہے۔خیال رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ملک کے کئی شہروں میں پیٹرول اور ڈیزل کے مصنوعی بحران پر چیف سیکرٹری پنجاب کو فوری کارروائی کا حکم دیا تھا، اوگرا نے چیف سیکرٹری پنجاب کو فوری کارروائی کیلئے مراسلہ لکھا، اس ضمن میں اوگرا نے کہا کہ مارکیٹ میں مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کی فہرست فراہم کردی، مصنوعی بحران میں مارکیٹ انٹیلیجنس کے ذریعے فہرستیں مرتب کی گئیں۔اوگرا کی جانب سے کہا گیا کہ پنجاب میں غیرقانونی اسٹوریج، گوداموں پر چھاپوں کی ہدایت کر دی، صوبے میں پیٹرولیم مصنوعات کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے اور اسٹوریجز چیک کرنے کیلئے انفورسمنٹ ٹیمیں بھی تشکیل دے دیں ہیں۔ جب کہ وفاقی وزیرپیٹرولیم مصدق ملک بھی کہہ چکے ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کرکے مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹیں گے
پٹرول قلت پہلا انٹرو