مظفرآباد،شہر اقتدار میں انتظامی آفیسران کی کمزور گرفت ، وزیراعظم آزاد کشمیر نے شدیدعوامی شکایات پرنوٹس لے لیا ، کمشنر مظفرآباد سمیت اہم ترین انتظامی پوسٹوں پر تعینات آفیسران سمیت محکمہ مال ،محکمہ پولیس اور اعلی بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ، نو تعینات کمشنرمظفرآباد سمیت کئی ایک اسسٹنٹ کمشنر تحصلیدار پٹواری اور ایس ایس پی بھی تبدیل ہونے کا امکان ، میڈیا انوسٹی گیشن ٹیم کے مطابق اعلی بیوروکریسی سمیت انتظامی پوسٹوں پر تعینات ہونے والےآفیسران کمشنرز ، اسسٹنٹ کمشنر ز ،تحصیلدار ، ایس ایس پی و دیگر اہم ترین آفیسران کے علاوہ محکمہ ان لینڈ ریونیو بارے شدیدعوامی شکایات خاص کر سرکاری اراضیات خالصہ سرکار شاملات دیہی ایوارڈ یافتہ رقبہ جات کی غیر قانونی بندر بانٹ خرید و فروخت چائنہ کٹنگ اور ناجائز تجاوازت کے حوالے سے شدید عوامی شکایات کے بعد وزیراعظم نے ایک بار پھرتحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ مظفرآباد میں بڑھتے ہوئے انتظامی مسائل کے تناظر میں انتظامی آفیسران کی اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ میڈیا انویسٹی گیشن رپورٹ کے مطابق مزید چند دنوں کے بعد انتظامی آفیسران کو ادھر سے ادھرکیےجانےکا امکان ہے جس میں کمشنر مظفرآباد کی جگہ ایک بارپھرسابق کمشنرمسعود الرحمان جبکہ ڈپٹی کمشنر مظفرآباد کی جبکہ ڈپٹی کمشنرجہلم ویلی اسی طرح ایس ایس پی مظفرآباد کی جگہ بھی کسی دبنگ پولیس آفیسرکو تعینات کیے جانےکا امکان ہے جس کیلئے ریاض مغل کا نام زبان زد و عام ہے ۔میڈیا انوسٹی گیشن ٹیم کے مطابق دارالحکومت کو رول ماڈل بنانےکیلئےوزیراعظم خاصے متحرک دکھائی دیتے ہیں , اسی وجہ سےانہوں نےاعلی سطحی مشاورت کابھی آغاز کررکھا ہےجس میں انسپکٹر جنرل پولیس سمیت چیف سیکرٹری آزادکشمیر و دیگر سے بھی آئےروز ملاقاتوں اور مشاورت کا سلسلہ بھی جاری ہے , اب اونٹ کس کروٹ بیٹھےگایہ تو وقت ہی بتائےگا مگر اندرون خانہ کھچڑی پک کر تیار ہو چکی ہے ۔
بیوروکریسی ، اکھاڑ پچھاڑ