چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے ایک بار پھر فوجی تنصیبات پر پارٹی کارکنوں کے حملے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جس طرح فوج نے مجھے کمانڈو ایکشن کر کے گرفتار کیا، اس پر ردِعمل اگر فوجی نشان والی عمارتوں کے سامنے نہ آتا تو اور کہاں آتا؟
کارکنوں سے ویڈیو خطاب میں عمران خان نے ایک بار پھر پارٹی ورکرز کو تیار رہنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مشکل وقت ہے، حقیقی آزادی کے لیے قربانی دینا پڑتی ہے، جیلوں میں جانے سے نہ ڈریں۔
عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی چھوڑ کر جانے والے کچھ لوگ نئی پارٹی کے لیے لابنگ کر رہے ہیں، حالانکہ پارٹی چھوڑ کر جانے والے اکثر لوگوں کو تو انہوں نے ٹکٹ دینے ہی نہیں تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو توڑنے کیلئے ملک کے اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے ، جن اداروں کو جرائم روکنے تھے ان کو پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگادیا، مجھے سمجھائیں تو صحیح کوئی روڈ میپ تو ہوگا جانا کہاں ہے؟ مجھے جو سمجھ آیا ہے کہ ایک کنگز پارٹی بنائی جارہی ہے، جولوگ نکلےہیں انہیں اس کنگز پارٹی میں ڈال دیں، ن لیگ کا تو انہیں علم ہے یہ گھوڑا بیٹھنے والا ہے، جلسوں میں عوام نہیں آتے، ن لیگ اس سارے ظلم کے ساتھ جڑی ہوئی ہے ، کیا اس طرح کی کولیشن پارٹی ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے؟
عمران خان نے کہا کہ مضبوط حکومت وہ ہوتی ہے جس کے پیچھے عوام ہوں، اسٹیبلشمنٹ نہیں، اس خوش فہمی میں نہ رہیں کہ لوگوں کو اکٹھا کرکے پیچھے اسٹیبلشمنٹ کھڑی ہوجائے اور مسائل سے نکل جائیں گے، وہ حکومت بڑے فیصلے کرے گی جو عوامی مینڈیٹ سے حکومت میں آئے۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہم نے قانون کی بالادستی قائم نہ کی تو ملک نہیں بچے گا، لوگ ملک چھوڑ کر جارہے ہیں، ہمارے اسپتال کے10 فیصد کنسلٹنٹ چھوڑ کر جارہے ہیں