کراچی ۔۔سندھ ہائیکورٹ نے آن لائن سسٹم پر حاضری نہ لگانے والے اساتذہ کی تنخواہیں روکنے کا حکم دے دیا۔ تعلیمی اصلاحات سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اساتذہ ٹک ٹاک کے مزے لے رہے ہوتے ہیں، ایپ چلانا نہیں آتی، سگنل نہیں آتے یہ سب بہانے ہیں۔سندھ ہائیکورٹ میں تعلیمی اصلاحات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، اس موقع پر سیکریٹری تعلیم، سیکریٹری آئی ٹی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر حکام پیش ہوئے۔سندھ ہائیکورٹ نے بائیو میٹرک سسٹم پر حاضری نہ لگانے والوں کے خلاف اہم حکم جاری کردیا۔ عدالت عالیہ نے ہدایت کی ہے کہ آن لائن سسٹم پر حاضری نہ لگانے والے اساتذہ کی تنخواہیں روکنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے اساتذہ کی آن لائن ایپ پر حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ سیکریٹری تعلیم نے کہا کہ اکثر اساتذہ کے پاس اینڈرائیڈ موبائل فون نہیں تو کچھ ایپ کا بہانہ بنا رہے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ سب بہانے ہیں، جو حاضری نہیں لگا رہا ان سب کی تنخواہیں بند کریں۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اساتذہ ٹک ٹاک سے بھی مزے لے رہے ہوتے ہیں، تنخواہیں بند ہوں گی تو اساتذہ اس فون سے بھی حاضری لگائیں گے۔سیکریٹری تعلیم نے بریفنگ میں بتایا کہ کوششیں جاری ہیں، اب اساتذہ کی حاضری 77 فیصد ہوگئی ہے۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سعودی عرب سے کوئی وائس کال کرتا ہے تو وہ سن لیتے ہیں؟، ان سے گھنٹوں گھنٹوں بات کرلیتے ہیں تب سگنل آرہے ہوتے ہیں؟ باقی آن لائن سسٹم پر حاضری کیلئے ان کے پاس انٹرنیٹ نہیں؟۔عدالت عالیہ نے آئندہ سماعت پر سیکریٹری تعلیم سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی، سیکریٹری آئی ٹی کو بھی اساتذہ کی حاضری سے متعلق سسٹم کو مزید اپڈیٹ کرنے کی ہدایت کردی۔
سندھ ہائیکورٹ تنخواہیں