کشمیری ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے زیر اہتمام رنگا رنگ فیسٹیول۔
  ہزاروں افرادخاندان اور بچوں کے ہمراہ کشمیر کلچرل فیسٹیول دیکھنے پہنچ گئے۔
کشمیری گانوں پر روایتی رقص، گھبہ سازی، ہینڈی کرافٹس کے سٹالز شرکاء کی توجہ کا مرکز بنے رہے
میلے کا مقصد کشمیری ثقافت کا فروغ ترقی اور ترویج کیلئے نوجوانوں میں شعور بیدار کرنے سمیت نوجوان نسل کو روایات سے روشناس کروانا تھا۔

مظفرآباد: پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اے جے کے اسٹیٹ برانچ نے انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس کے تعاون سے مظفرآباد کے مقامی ہوٹل میں کشمیر کلچرل فیسٹیول کا انعقاد کیا۔ ثقافتی میلے میں کشمیری لباس میں ملبوس بچیوں نے رنگا رنگ ٹیبلو پیش کئے خاص طور پر روائتی کشمیری رقص اور کشمیری گانوں نے سماں باندھ دیا  گلوکاروں نے مقامی گانوں پر پرفارم کرکے خوب داد وصول کی فیسٹیول میں مختلف سٹالز بھی لگائے گئے تھے جن پر ثقافتی گبہ سازی، ہینڈی کرافٹس،پیپر ماشی کے سٹالز حاضرین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔
اس تقریب کا مقصد کشمیری ثقافت کو فروغ دینا اور نوجوانوں اور رضاکاروں کو ثقافتی سرگرمیوں میں شامل کرنا اور ثقافتی سرگرمیوں کے ذریعے ان کی صلاحیتوں کو نکھارنا تھا۔ تقریب میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف دی ریڈ کراس اور پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نیشنل ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے نمائندوں نے شرکت کی۔سینکڑوں طلباء اور ان کے والدین کے علاوہ اساتذہ، ماہرین تعلیم، سول سوسائٹی اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افرادنے شرکت کی۔ تلاوت کلام پاک کے بعد ثقافتی میلے کا آغاز آزاد جموں و کشمیر کے ترانے اور قومی ترانے سے ہوا جب کہ کشمیر کا ثقافتی رقص بھی پیش کیا گیا۔کشمیر کلچرل فیسٹیول میں مظفرآباد سمیت دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں، خواتین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی فیسٹیول میں تفریحی پروگراموں دے شرکاء نے بھرپور لطف اٹھایا
سیکرٹری پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اے جے کے اسٹیٹ برانچ محترمہ گلزار فاطمہ تقریب کی مہمان خصوصی تھیں۔ اس کے علاوہ ڈپٹی ڈائریکٹر یوتھ اینڈ والنٹیئر پروگرام پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نیشنل ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد محترمہ مصباح مشتاق، انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس کے نمائندے آفتاب عالم، ممبر منیجنگ بورڈ پاکستان ریڈ کریسنٹ آزادکشمیر محترمہ نادیہ حبیب نے بھی فیسٹیول میں شرکت کی۔
فیسٹیول میں کشمیری ثقافت کو اجاگر کرنے والے اسٹالز لگائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ شام کوثر کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں ضلع مظفرآباد کے مختلف سکولوں نے کشمیری گانوں پر پرفارم کیا۔ کھانے پینے کے سٹالز، جیم سٹالز، کشمیری وازوان اور دیگر ثقافتی سٹالز لگائے گئے تھے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ گلزار فاطمہ نے کہا کہ آج جب ہم یہاں جمع ہوئے ہیں تو آئیے اتحاد کے جذبے کو اپنائیں اور کشمیری ثقافت کے فروغ اور اس کی ترقی و ترویج کے لئے مل کر کام کریں۔ اس طرح کے تہواروں کے ذریعے ہی ہم فرقہ واریت کو ختم کرسکتے ہیں، باہمی رشتوں اور حترام کے جذبے کو مضبوط بنا کرہم امن، بھائی چارے کو فروغ دے سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر اپنے دلکش مناظر، شاندار پہاڑوں اور پرسکون جھیلوں کے لیے جانا جاتا ہے۔ سکریٹری نے مزید کہا کہ یہ تقریب آرٹس، موسیقی، رقص اور کھانوں کی متعدد شکلوں کی نمائش اور جشن منانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے جو کشمیرکی ثقافت کو اجاگر کرتی ہے۔نوجوانوں اور رضاکاروں کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے گلزار فاطمہ نے کہا کہ نوجوانوں کے اہم کرداروں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ مختلف شعبوں میں بعض مسائل اور اختراعات کے بارے میں نئے نقطہ نظر کو سامنے لا سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ نوجوان سماجی انصاف اور مساوات کے طاقتور وکیل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جدید دور میں متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اور میں پختہ یقین رکھتی ہوں کہ ہمارے نوجوان ان چیلنجز سے نمٹنے اور اپنے حال اور مستقبل کی تشکیل کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر طارق شفیع، ڈپٹی ڈائریکٹر یوتھ اینڈ والنٹیئرز مصباح مشتاق، والنٹیئرز آفیسر طاہرہ کاظمی نے بھی کشمیر کلچرل ایونٹ کے شرکاء سے خطاب کیا۔
اپنے اختتامی کلمات میں سیکرٹری پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی محترمہ گلزار فاطمہ نے سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن اور دیگر سپانسرزکے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نوجوانوں اور رضاکاروں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول کرنے کے لئے اور ان کے بہتر مستقبل کے حوالے سے ایسی تقریبات کا انعقاد کرتی رہے گی۔ اس موقع پر پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافی بھی موجود تھے۔ سیکرٹری پاکستان ریڈ کریسنٹ نے بھی کامیاب تقریب کے انعقاد پریوتھ اینڈ والنٹئیر پروگرام اور سٹاف ممبران کا فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔
تقریب کے اختتام پر مختلف اسٹیک ہولڈرز، رضاکاروں اور عملے کے ارکان کو اسناد اور شیلڈز پیش کی گئیں۔