سروے میں 51 فیصد شہریوں نے مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر کسی بھی سطح پر تعلقات نہ رکھنے کا کہا البتہ 49 فیصد نے تعلقات بڑھانےکی حمایت کی۔ فوٹو فائل
سروے میں 51 فیصد شہریوں نے مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر کسی بھی سطح پر تعلقات نہ رکھنے کا کہا البتہ 49 فیصد نے تعلقات بڑھانےکی حمایت کی۔ فوٹو فائل

پاکستانیوں کی اکثریت کا ماننا ہے کہ بھارت کے ساتھ امن کے لیے پہلے مسئلہ کشمیر حل کرنا ضروری ہے۔

گیلپ پاکستان کے سروے میں 76 فیصد پاکستانیوں نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ امن و امان کے لیے پہلے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے جبکہ 20 فیصد مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر بھارت کے ساتھ پُرامن تعلقات کے لیے زور دیتے نظر آئے۔

بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر تجارت سمیت کسی بھی قسم کے تعلقات رکھنے کے سوال پر پاکستانی عوام کی رائے بٹی ہوئی نظر آئی۔

سروے میں 51 فیصد شہریوں نے مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر کسی بھی سطح پر تعلقات نہ رکھنے کا کہا البتہ 49 فیصد نے تعلقات بڑھانےکی حمایت کی۔

سروے میں 54 فیصد پاکستانیوں نے اپنی زندگی میں ہی مسئلہ کشمیر حل ہونے کے لیے پُرامید ہونے کا کہا لیکن 46 فیصد نے مایوسی کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر 1948 سے چلا آرہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کشمیر کے مسئلے پر 3 جنگیں بھی ہو چکی ہیں۔

مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرارداد بھی موجود ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو استصواب رائے کے ذریعے وہاں کے عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے لیکن اس کے باوجود بھارت کی جانب سے مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے حق رائے دہی سے محروم کر رہی ہے۔

بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اگست 2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ بنایا جس پر عمل درآمد جاری ہے۔