وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روسی خام تیل کی ادائیگی چینی کرنسی (یو آن) میں کی گئی۔
گزشتہ روز پہلا روسی خام تیل بردار جہاز کراچی بندرگاہ پہنچا تھا۔ 183 میٹر لمبے روسی جہاز ’پیور پوائنٹ‘ میں 45 ہزار میٹرک ٹن تیل لدا ہے اور اب جہاز سے روسی تیل کی پاکستان ریفائنری منتقلی شروع کردی گئی ہے۔
تاہم وزیر مملکت مصدق ملک نے غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز سے ٹیلیفون پرگفتگو میں تصدیق کی ہے کہ روسی خام تیل کی ادائیگی چینی کرنسی میں کی گئی ہے اور پہلی درآمد کی ادائیگی حکومت سے حکومت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ ٹن خام تیل درآمد کرنے کیلئے ادائیگی اپریل میں کردی گئی تھی اور معاہدے کےمطابق 45 ہزار ٹن تیل کراچی پہنچ چکا جبکہ باقی بھی جلد پاکستان پہنچ جائے گا۔
مصدق ملک نے معاہدے کی تجارتی تفصیلات، قیمتوں اور رعایت کے بارے نہیں بتایا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم نے مختلف پروڈکٹس ملا کر چلائی ہیں، کسی بھی صورت میں اس خام تیل کی ریفائننگ سے نقصان نہیں پہنچے گا، ہمیں یقین ہے کہ یہ تجارتی طور پر قابل عمل ہوگا۔
وزیر مملکت کا کہنا تھاکہ جہاز کو آف لوڈ ہونے میں تین دن لگیں گے۔
خبر ایجنسی کے مطابق پاکستان کی چینی کرنسی میں ادائیگی امریکی ڈالر کے غلبے والی برآمدی ادائیگیوں کی پالیسی میں اہم تبدیلی ہے۔