اس تصویر کو دیکھنے والے سوشل میڈیا صارفین پاکستانی معیشت کی زبوں حالی اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کی دہائی دے رہے ہیں— فوٹو : سوشل میڈیا
اس تصویر کو دیکھنے والے سوشل میڈیا صارفین پاکستانی معیشت کی زبوں حالی اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کی دہائی دے رہے ہیں— فوٹو : سوشل میڈیا

سوشل میڈیا پر 10 ہزار روپے کے پاکستانی کرنسی نوٹ کی تصویر گردش کر رہی ہے جس کے حوالے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان 10 ہزار روپے مالیت کا نیا کرنسی نوٹ جاری کرنے والا ہے۔

اس تصویر کو دیکھنے والے سوشل میڈیا صارفین پاکستانی معیشت کی زبوں حالی اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کی دہائی دے رہے ہیں تاہم اگر اس نوٹ کو غور سے دیکھیں تو کئی ایسی چیزیں نظر آئیں گی جن سے معلوم ہوتا ہے کہ نئے نوٹ کی یہ تصویر جعلی ہے۔

مثال کے طور پر اس نوٹ پر گورنر اسٹیٹ بینک کا نام یاسین انور درج ہے جو 19 اکتوبر 2011 سے 31 جنوری 2014 تک اسٹیٹ بینک کے گورنر رہ چکے ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک کے موجودہ گورنر  جمیل احمد ہیں۔

یہ بات ذہن نشین رہے کہ کسی بھی نئے نوٹ پر موجودہ گورنر اسٹیٹ بینک کا نام درج ہوتا ہے نہ کہ سابق گورنر کا۔

اس حوالے سے جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک 10 ہزار روپے مالیت کا کوئی نیا کرنسی نوٹ جاری نہیں کررہا، عوام ایسی افواہوں پر کان نہ دھریں اور اس طرح کی خبروں کی تصدیق کیلئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی آفیشل ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو وزٹ کریں۔

یاد رہے کہ 10 ہزار روپے کا نیا کرنسی نوٹ جاری ہونے کی افواہیں 2018 میں بھی منظر عام پر آئی تھیں۔