پاکستان کی ایوان بالا (سینیٹ) نے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور اراکین کی تنخواہوں، مراعات اور الاؤنسز میں اضافے کا الگ قانون منظور کر لیا۔
بل کے مطابق چیئرمین سینٹ کے آفس الاؤنس کو 6 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے کر دیا گیا، گھر کاکرایہ ایک لاکھ تین ہزار روپے سے بڑھا کر ڈھائی لاکھ روپے ماہانہ کر دیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ کی سرکاری رہائش گاہ کے فرنیچر کے لیے ایک بار کے اخراجات ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے کر دیے گئے جبکہ بیرون ملک سفر پر چیئرمین کو ڈپٹی ہیڈ آف اسٹیٹ یا نائب صدر کا پروٹوکول ملے گا۔
جہاز سے سفر کرنے پر حکومت، فوج ، فلائنگ کلب یا چارٹرڈ سروس کا جہاز، ہیلی کاپٹر ریکوزیشن کیا جا سکے گا، چیئرمین سینیٹ بیرون ملک سفر پر کمرشل فلائٹ پر اپنے گھر کا ایک فرد یا ریکوزیشنڈ جہاز پر چار افراد کو ساتھ لے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ سابق چیئرمین سینیٹ کو 12 ملازمین کا عملہ ملے گا، رہائش گاہ پر سکیورٹی کے 6 اہلکار تعینات ہوں گے۔ سفر کے دوران اسکواڈ میں پولیس، رینجرز، فرنٹیئر کور اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 4 اہلکار شامل ہوں گے۔
فضائی حادثے کی صورت میں معاوضہ تین لاکھ روپے سے بڑھا کر ایک کروڑ روپے کر دیا گیا۔
اس کے علاوہ ارکان سینیٹ کے بذریعہ سڑک سفر کا الاؤنس دس روپے کلومیٹر سے بڑھا کر 30 روپے فی کلو میٹر کر دیا گیا ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے بل پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 1975 کے قانون میں موجودہ حالات کے مطابق ردو بدل کیا گیا ہے، سہولیات پہلے سے دی جا رہی ہیں، سینیٹ کی فنانس کمیٹی پہلے سے ہی ان اخراجات کو ایڈجسٹ کرتی ہے، سرکاری خزانے پر کوئی بوجھ نہیں پڑا۔