سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ 22صفحات پر مشتمل ہے جسے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے تحریر کیا ہے۔ فوٹو فائل
سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ 22صفحات پر مشتمل ہے جسے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے تحریر کیا ہے۔ فوٹو فائل

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 9 مئی کو گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ 22صفحات پر مشتمل ہے جسے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے تحریر کیا ہے۔ 

سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا وارنٹ غیر قانونی قرار دیا تھا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کیا، بائیو میٹرک کے وقت رینجرز نے ڈائری برانچ میں زبردستی گھس کر چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کیا، رینجرز نے ہائیکورٹ کے احاطے میں شیشے توڑے، وکلا اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے 9 مئی کی گرفتاری کے واقعے کا نوٹس لیا، ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے گرفتاری کے طریقے کو غلط لیکن گرفتاری کو قانونی قرار دیا۔