مظفرآباد، عباس انسٹیٹیوٹ مظفرآباد میں تاریخ کا بڑا فراڈ ،ہسپتال انتظامیہ کی ملی بھگت اور مبینہ طور پر کرپشن لے کر متعلقہ ٹھیکیدار نے پریس مشین کے بجائے 62 لاکھ میں فیکٹری کی لوم دے گیا ،سرکاری خزانے کو 62 لاکھ کی پھکی، ذرائع کے مطابق عباس انسٹیٹیوٹ کی انتظامیہ نے مریضوں کی سہولیات کے لیے اقدام اٹھانے کے بجائے اپنی ذات کو نوازنے کا طویل عرصے سے سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، ہسپتال انتظامیہ بھی مافیا کا روپ دھار چکی ہے ،ذرائع کے مطابق عباس انسٹیٹیوٹ میں اس سے قبل بھی کرپشن کی بڑی بڑی داستانیں رقم ہیں لیکن ایک ہی بار 62 لاکھ کا ٹیکہ ریاستی خزانے کو دینے کا ریکارڈ موجود ہ انتظامیہ نے حاصل کیا ہے ،متعلقہ ٹھیکیدار کو ہسپتال میں بیڈ شیٹس کی پریس کے علاوہ دیگر کپڑے کی چیزوں کو بھی اس سے گزارنا تھا تاہم ٹھیکیدار نے انتظامیہ کے گٹ جوڑ کے باعث پریس مشین کے بجائے کسی فیکٹری میں استعمال ہونے والی لوم پہنچا دی ہے دو دن تک ٹھیکیدار کے لوگ اس لوم کو چلا کر دیکھتے رہے بدقسمتی سے وہ چلنے کے قابل نہ تھی نہ چل ہی سکی ،اسی طرح عباس انسٹیٹیوٹ نے بغیر سوچے سمجھے اور چیک اپ کیے ٹھیکیدار موصوف کو 62 لاکھ کا چیک بھی جاری کر دیا ،اس حوالے سے جب انتظامی افسران شاہد سے موقف لینے کے لیے فون کیا گیا تو وہ موقف دینے کے بجائے اسلام اباد میں ہونے پر کل دفترآنے کا کہتے رہے
فراڈ