اسلام آباد قومی اسمبلی کا الودعی سیشن جاری ، ایک گھنٹے میں 18 بل پیش ہوئے جبکہ 29 منظور کر لئے گئے ، آٹھ رپورٹس بھی پیش ہوئیں ، منظور ہونے والے زیادہ تر بلات کا تعلق یونیورسٹیوں یا اعلیٰ تعلیم کے اداروں کے قیام سےتھا ایوان کا کورم بھی مکمل نہ تھا ۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے چوتھے گروپ کا باونواں اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہوا ، ایوان کی کاروائی ایک گھنٹہ 12 منٹ تاخیر سے شروع ہوا ، ایوان میں 29 بل منظور ہوئے ، اٹھارہ بل پیش کئے گئے اور آٹھ رپورٹس پیش کی گئیں ۔ بلات کی تفصیل کے مطابق پاکستان ایئر سیفٹی انویسٹی گیشن بل، 2023، میٹروپولیٹن انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل ، 2023 ، عسکری انسٹی ٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن بل 2023، ضابطہ فوجداری ترمیمی بل، 2021، فیڈرل ضیاء الدین یونیورسٹی بل ، 2023 شامل ہیں۔ انڈس یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل، 2022، دی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی بل، 2023، دی پاک چائنا، گوادر یونیورسٹی ، لاہور بل ، 2023، فیملی لائف اینڈ ویڈ لاک بل، 2023، دی یونیورسٹی آف شہید بینظیر بھٹو ( یو ایس بی بی) بل ، 2023 ، دی انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ پروفیشنل اسٹڈیز بل، 2023، شیخوپورہ انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانس سائنسز کا بل، 2023، دی کاسمک انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجیز اسلام آباد کا بل، 2023، بلے شاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی بل، 2023، راوی انسٹی ٹیوٹ (آر آئی) بل، 2023، انٹرنیشنل اسلامک انسٹی ٹیوٹ فار پیس (آئی آئی آئی پی) بل، 2023، شاہ بانو انسٹی ٹیوٹ جڑانوالہ بل، 2023، دی انٹرنیشنل میمن یونیورسٹی بل، 2023، ام عبیحہ انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز کا بل، 2023، مفتی اعظم اسلامی یونیورسٹی بل، 2023، کلام بی بی انٹرنیشنل ویمن انسٹی ٹیوٹ بنوں (ترمیمی) بل، 2023، اسلام آباد انٹرنیشنل یونیورسٹی، 2023، دی پاکستان پوائنٹس آف انٹری ( پبلک ہیلتھ) بل، 2023، اسلام آباد انسٹی ٹیوٹ آف ماڈرن سائنسز بل، 2023، البیرونی انٹرنیشنل یونیورسٹی بل، 2023، نیشنل یونیورسٹی آف ہیلتھ ایمرجنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجیز، اسلام آباد بل، 2023، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بل، 2023، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل، 2023 اور دی ہورائزن یونیورسٹی بل منظور ہوئے ، قومی اسمبلی کا اجلاس اب پیر کو شام 5 بجے ہوگا۔
قومی اسمبلی