جوانی میں اچھی فٹنس سے درمیانی عمر میں کینسر کی 9 اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ 42 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
یہ بات 33 سال تک جاری رہنے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ماضی میں بھی ورزش کرنے کی عادت کو کینسر کی مختلف اقسام سے بچاؤ کے لیے مفید قرار دیا گیا تھا، مگر اس حوالے سے طویل المعیاد بنیادوں پر تحقیقی کام نہیں ہوا تھا۔
اس تحقیق میں 16 سے 25 سال کی عمر کے 10 لاکھ سے زائد افراد کو شامل کیا گیا اور 1968 سے 2005 تک ان کی صحت پر نظر رکھی گئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اچھی کارڈیو فٹنس سے پھیپھڑوں کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ 42 فیصد، جگر کے کینسر کا خطرہ 39 فیصد جبکہ خوراک کی نالی کے کینسر کا خطرہ 39 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ سر اور گلے، معدے، گردوں، لبلبے اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
کارڈیو فٹنس سے مراد ورزش کرتے ہوئے جسم کی آکسیجن کو جذب کرنے اور مسلز سمیت اعضا تک پہنچانے کی صلاحیت ہے۔
کارڈیو ورزشیں تیز رفتاری سے چہل قدمی، دوڑنے، تیراکی، سیڑھیاں چڑھنے اور سائیکل چلانے جیسی سرگرمیوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔
ان ورزشوں سے دل کی دھڑکن کی رفتار تیز ہو جاتی ہے جبکہ سانس پھول جاتی ہے، جس سے دل اور نظام تنفس سے جڑی صحت بہتر ہوتی ہے۔
Gothenburg یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ وہ نتائج سے حیران رہ گئے۔
انہوں نے کہا کہ متعدد جسمانی اعضا کا کارڈیو فٹنس اور کینسر سے تعلق موجود ہے۔
البتہ ان کا کہنا تھا کہ اس فٹنس سے مثانے اور جِلد کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے مگر اس کی وجہ پر تحقیق میں روشنی نہیں ڈالی گئی۔
محققین نے بتایا کہ کارڈیو ورزشوں سے نہ صرف کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ ذہنی صحت کو بھی فائدہ ہوتا ہے جبکہ دل کی شریانوں کے امراض کی روک تھام ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ نہ کرنے سے کسی حد تک جسمانی طور پر سرگرم رہنا بہتر ہے، جسمانی سرگرمیاں جتنی زیادہ ہوں گی، صحت پر اتنے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
اس سے قبل جولائی 2023 میں جرنل JAMA Network Open میں شائع ایک تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ کارڈیو ورزشیں کرنے کے عادی مردوں میں کینسر کی چند عام ترین اقسام کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق کے دوران دیکھا گیا کہ کارڈیو فٹنس سے پھیپھڑوں، مثانے اور آنتوں کے کینسر سے متاثر ہونے یا موت کا خطرہ کس حد تک کم ہو جاتا ہے۔
خیال رہے کہ کینسر کی یہ تینوں اقسام مردوں میں سب سے زیادہ عام ہوتی ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اچھی فٹنس والے مردوں میں کینسر کی ان تینوں اقسام سے موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔
تحقیق کے دوران طرز زندگی کے عناصر اور تمباکو نوشی کو بھی مدنظر رکھا گیا اور پھر بھی کارڈیو ورزشوں کو کینسر سے تحفظ کے لیے بہترین دریافت کیا گیا۔
محققین نے بتایا کہ جسمانی سرگرمیاں جان لیوا امراض جیسے کینسر اور امراض قلب سے بچانے کے لیے مفید ثابت ہوتی ہیں۔