وزارت خزانہ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی پنشن میں بڑی تبدیلیوں کی تجاویز سامنے آئی ہیں، البتہ افواج پاکستان کے ملازمین تجاویز سے مستثنیٰ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی پنشن میں تبدیلیوں سے متعلق تجاویز کی سمری وزارت خزانہ نے وزیراعظم کو بھجوا دی۔
پنشن کے موجودہ فارمولے کے تحت کسی بھی سرکاری ملازم کی حاصل کردہ آخری تنخواہ کے مطابق پنشن جمع کی جاتی ہے تاہم نمائندہ جنگ اور دی نیوز مہتاب حیدر کی رپورٹ کے مطابق سمری میں سفارش ہے کہ ملازمین کی آخری تنخواہ کے بجائے آخری تین سال کی تنخواہوں کی بنیاد پر پنشن کو اکٹھا کیا جائے۔
تجویز ہے کہ سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے وقت 35 کے بجائے 25 فیصد رقم یکمشت اور باقی 75 فیصد رقم ماہانہ قسطوں میں ادا کی جائے۔
اس کے علاوہ سرکاری ملازم کی پنشن کو تیسری سطح جیسے کہ غیر شادی شدہ، طلاق یافتہ یا بیوہ بیٹی کو عمر بھر دینے کے بجائے صرف دس سال تک دینے کی بھی تجویز ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہدا کے خاندانوں کے لیے یہ حد 20 سال کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔