غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصر اور غزہ کی پٹی پر موجود رفاح کراسنگ سے امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

اس حوالے سے امریکی سفارتخانے کا کہنا ہےکہ ان کے پاس یہ اطلاعات موجود ہیں کہ مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے امدادی ٹرک براستہ رفاح راہداری غزہ میں داخل ہونا شروع ہوئے۔

حماس میڈیا آفس کے مطابق غزہ میں آج 20 امدادی ٹرکوں نے داخل ہونا ہے جن پردوائیاں، طبی آلات اور کھانے پینے کا کچھ سامان موجود ہے

اسرائیل نے شہری آبادیوں، اسپتالوں اور عبادت گاہوں کو بھی نہ بخشا،غزہ کے قدیم ترین گرجا گھر پر بھی بمباری کردی، حملے کے نتیجے میں چرچ میں پناہ لینے والے 10 فلسطینی شہید ہوگئے۔

غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت سے 15 سو سے زائد بچوں سمیت شہدا کی مجموعی تعداد 4 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی جبکہ اب تک تقریباً 14 ہزار شہری زخمی ہو چکے۔

غزہ پٹی پر اسرائیلی بمباری میں 30 فیصد سے زیادہ مکانات تباہ ہوچکے، اسرائیلی سفاکیت کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی 10 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

اسرائیل افواج کی جانب سے شیبا فارمز سے متصل جنوبی لبنان پر بھی گولہ باری کی گئی جبکہ امریکی صدر اور برطانوی وزیراعظم کی حمایت ملنے کے بعد کسی بھی وقت غزہ پر اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کا بھی امکان پیدا ہو گیا ہے۔

 الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر ڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہاہے کہ الخدمت کا بین الاقوامی رفاہی اداروں کے اشتراک سے 7 اکتوبر سے غزہ میں ریلیف آپریشن جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ اِس وقت شدید انسانی بحران کا شکار ہے جہاں پانی، خوراک اور طبی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ الخدمت نے فوری طورپر غزہ میں موجود بین الاقوامی رفاہی اداروں کے اشتراک سےمیسر و موجود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے امدادی سرگرمیوں کا آغاز کیا اور ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں اور سکولوں میں قائم کیمپوں میں پکے پکائے کھانے اور موسمی اثرات سے بچاؤ کے لیے ونٹر پیکج کی تقسیم کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔