غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق غزہ میں 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 182 بچوں سمیت مزید 704 افراد کو شہید کیا گیا جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 5 ہزار 800 تک چلی گئی۔
اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والوں میں 2 ہزار سے زائد بچے اور 1100 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ کل زخمیوں کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جنہیں اسپتالوں میں دواؤں اور ایندھن کی قلت کے باعث مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسرائیلی حکام کا امریکی ویب سائٹ سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اسرائیل اس بات پر رضامند ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ میں زمینی آپریشن کچھ روز کے لیے ملتوی کر دیا جائے۔
حکام نے بتایاکہ اسرائیل اور امریکی صدر بائیڈن انتظامیہ غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا چاہتے ہیں، اگر حماس بڑی تجاویز دیتا ہے تو اسرائیل اس پر بات کرنے کو تیار ہے۔
76658 اسرائیل نے مصر سے بھی کہا ہے کہ حماس قیدیوں کا تبادلہ چاہتا ہے تو اسے تمام خواتین اور بچوں کو رہا کرنا ہوگا۔ ترجمان ائیرلائنز کے مطابق اسرائیل کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، متعلقہ حکام سے رابطے میں ہیں۔
ترجمان نے بتایاکہ ہمارے صارفین، عملے اور ساتھیوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، تل ابیب آنے اور جانے والی پروازیں 14 نومبر تک معطل رہیں گی. ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور غزہ میں گوگل میپس اور ویز پر لائیو ٹریفک اپ ڈیٹس فی الحال دستیاب نہیں ہیں، جس کی وجہ غزہ پر اسرائیل کے ممکنہ زمینی حملے کی تیاری ہے۔
گوگل کے ایک ترجمان نے بلومبرگ سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ کمپنی نے اپنی میپنگ سروس ایپس پر اسرائیل اور غزہ میں لائیو ٹریفک ڈیٹا کو عارضی طور پر غیر فعال کر دیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ‘ماضی کی طرح ہم نے خطے کی بدلتی صورتحال کے تناظر میں مقامی برادریوں کی حفاظت کے پیش نظر ٹریفک کی لائیو اپ ڈیٹس کو عارضی طور پر غیر فعال کر دیا ہے. یہ انتباہ عالمی بینک کے صدر اجے بنگا نے سعودی عرب میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘حال ہی میں غزہ اور اسرائیل میں جو کچھ ہوا ہے، میرے خیال میں اس سے اقتصادی ترقی پر سنجیدہ اثرات مرتب ہوں گے’۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘میرے خیال میں ہم اس وقت بہت خطرناک موڑپر کھڑے ہیں’
اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ کہ الشاتی کیمپ پر رات گئے بمباری کی گئی جس میں 182 بچوں اور درجنوں خواتین سمیت 436 فلسطینی شہید ہوگئے۔
اس کے علاوہ خان یونس میں تین خاندانوں کے 23 افراد شہید ہوئے، الفلوجہ میں17 افراد سے جینے کا حق چھینا گیا تو دیر البلاح میں 10 افراد موت کی آغوش میں چلےگئے۔
M بیت لاحیہ اور نوصائرت کیمپ پر بھی بمباری سسے 14 افراد شہید ہوگئے، شیخ رضوان کے علاقے میں گھر کے باہر بم گرنے سے فلسطینی صحافی جاں بحق ہوگیا، حالیہ جنگ میں شہید فلسطینی صحافیوں کی تعداد 20 ہوگئی
‘