وفاقی وزارت صحت نے اس حوالے سے وزارت دفاع کو خط لکھ کر فوج سے 2 افسران کے نام مانگ لیے۔
وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے سیکشن افسر محمد بلال خان نے سیکرٹری وزارت دفاع کو لکھے خط میں کہا کہ کوئی قابل افسر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( پمز) اور فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک اسپتال میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی 21 گریڈ کے عہدے خالی پڑے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ یہ دونوں اہم اسپتال ہیں جنہیں کسی قابل سربراہ کے بغیر نہیں چھوڑا جاسکتا، لہذا ان آسامیوں کو پر کرنے کے لیے آرمی میڈیکل کور سے عبوری طور پر افسران درکار ہیں، آپ سے درخواست ہے کہ تین سال کیلئے ڈیپوٹیشن پر اسپتال کو چلانے والے دو قابل مینیجرز کی دستیابی سے آگاہ کریں، یہ خط سیکرٹری وزارت صحت کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے،
علیٰ سطحی ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پاکستان اور چائنا کے درمیان کسی بھی تیسرے فریق کو سی پیک کے انتظامات میں حصہ دار نہ بنانے پر اتفاق پایا جاتا ہے، البتہ کوئی بھی تیسرا فریق منصوبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہے تو اس کو خوش آمدید کہا جائیگا۔
پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی سائیڈ لائن پر اس طریقہ کار پر دستخط کرانا چاہتا تھا، لیکن وزارت خارجہ نے تجاویز کامسودہ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے دورہ چین سے محض 10 دن پہلے چینی حکام کو دیا تھا، جس کی وجہ سے طریقہ کار کو فائنل کرنے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔