اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کو درکار قرضوں کے تخمینے میں کمی کردی۔
ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے رواں مالی سال اور اگلے مالی سال کے دوران پاکستان کے بیرونی قرضوں کی طلب124 ارب ڈالر رہنے کا تخمینہ لگایا ہے، جو کہ گزشتہ تخمینے سے 8 ارب ڈالر کم ہے، یاد رہے کہ چار ماہ قبل آئی ایم ایف نے یہ تخمینہ 131 ارب ڈالر لگایا تھا، جبکہ اس طرح مجموعی بیرونی قرضوں میں بیرونی پبلک قرض 103 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، جو سابقہ تخمینے کے مقابلے میں 5 ارب ڈالر کم ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ آئی ایم ایف نے یہ جائزہ رواں مالی سال 2023-24 اور اگلے مالی سال 2024-25 کیلیے جاری کیا ہے، ان تخمینوں پر اگلے سال فروری یا مارچ میں ہونے والے مذاکرات میں مزید بات کی جائے گی
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ دو روزہ دورے پر ابوظہبی پہنچ گئے۔
ابو ظہبی کے البطین ہوائی اڈے پر متحدہ عرب امارات کے وزیر انصاف عبداللہ سلطان بن عواد النعیمی اور پاکستانی سفارتی اہلکاروں نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
نگران وزیراعظم دورہ کے دوران متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کریں گے، انوارالحق کاکڑ کے دورے کے دوران پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون اور مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔