وفاقی وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور سابق وزیر خارجہ کے خلاف سائفر کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفرکیس کی سماعت آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابولحسنات ذوالقرنین نے کی، شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری، چیئرمین پی ٹی ائی کی بہنیں جوڈیشل کمپلیکس پہنچیں۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ کیا اڈیالہ جیل میں ٹرائل کا کوئی نوٹیفکیشن آیا ہے؟ عدالتی عملہ نے جج ابوالحسنات کو آگاہ کیا کہ ابھی تک جیل میں ٹرائل کا کوئی نوٹیفکیشن نہیں آیا۔
سابق وزیر انسانی حقوق کی جانب سے لسٹ سے اپنا نام خارج کرنے کی درخوست پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے فیصلہ سنایا۔
شیریں مزاری کی نمائندگی بیرسٹر احسن جمال پیرزادہ نے کی، ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کے پاس موجود تحریری فیصلے کی نقل کے مطابق شیریں مزاری کو اخبارات اور رسائل کے ذریعے پتا چلا کہ ان کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہے۔
9 مئی کے پُرتشدد مظاہروں کے چند ہفتے بعد 29 مئی کو پی ٹی آئی کی سابق رہنما کا نام اسلام آباد پولیس کی سفارشات پر پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے سلسلہ میں انتخابی فہرستوں کا کام مکمل کر لیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن کو حتمی ووٹر فہرستیں نادرا سے موصول ہو گئی ہیں، الیکشن کمیشن کو بغیر تصاویر کے ووٹر فہرستیں موصول ہوئیں۔
الیکشن کمیشن نے 90 فیصد اضلاع میں ووٹر فہرستیں مہیا کر دی ہیں، باقی اضلاع میں کل تک فہرستیں پہنچ جائیں گی، ووٹرز 8300 پر اپنے ووٹ کا تجدید شدہ اندراج چیک کر سکتے ہیں۔
ذرائع الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ نادرا یکم جنوری تک ووٹرز کی تصاویر والی فہرستیں الیکشن کمیشن کو دے گا، تصاویر والی ووٹر فہرستیں صرف الیکشن حکام کے پاس موجود رہیں گی، امیدواروں اور پولنگ ایجنٹس کو بغیر تصاویر کے ووٹر فہرستیں دی جائیں گی۔
