سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے آئین کا آرٹیکل 124اے ختم کرنے کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سینیٹر میاں رضا ربانی کی جانب سے بل متعارف کرایا گیا۔
اجلاس میں کرمنل لاء ترمیمی بل 2023 متفقہ طور پر منظور کیا گیا جسے فوزیہ ارشد کی جانب سے متعارف کیا گیا تھا
راولپنڈی: آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس کی کارروائی پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کردی۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے حکم جاری کر دیا ہے جس کے مطابق پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر سائفر کیس کی کوئی کارروائی نشر نہیں ہوگی۔
عدالت نے پیمرا اور پی ٹی اے کو ان ہدایات پر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے
جمعرات کو کاروباری دورانیے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 56 پیسے کی کمی سے 283 روپے 05 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10 پیسے کی کمی سے 283 روپے 51 پیسے پر بند ہوئی۔ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 284 روپے 50 پیسے پر مستحکم رہی
قوم سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے قائد نے کہا کہ میرے خلاف مقدمات کے فیصلوں سے جھوٹ کی قلعی کھل گئی۔ اللہ کا شکر ہے اس نے مجھے سرخرو کیا، عدالت نے مجھے ہر الزام سے بری کردیا۔
نواز شریف نے کہا کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا، نیب کو میرے خلاف تین ریفرنس دائر کرنے کے لیے کہا گیا، مجھے سسلین مافیا اور گاڈ فادر کی گالیاں دی گئیں، مگر اس شرمناک کھیل کے سارے چہرے بے نقاب ہوچکے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیس میں سابق فوجی افسران کو فریق بنانے کی درخواست دائر کر دی گئی۔
درخواست میں سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید، بریگیڈیئر ریٹائرڈ عرفان رامے، بریگیڈیئر ریٹائرڈ فیصل مروت اور بریگیڈیئر ریٹائرڈ طاہر وفائی کو فریق بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔
اسکے علاوہ، سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ انور کانسی اور سابق رجسٹرار سپریم کورٹ ارباب عارف کو فریق بنانے کی بھی استدعا کی گئی۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں مدعو کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، پہلا نگران وزیراعظم ہوں جسے آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کی دعوت دی گئی۔
انوارالحق کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیرعالمی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں پچھلی 7 دہائیوں سے ابھی تک حل طلب ہے، کشمیریوں پر بھارتی ظلم و بربریت جاری ہے، تین دن قبل بھارتی سپریم کورٹ نے مسئلہ کشمیر پرغیرقانونی اورغیرآئینی فیصلہ دیا۔
ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق آرڈیننس کی مدد سے نجکاری کمیشن آرڈیننس 2000 کی شق نمبر 28 سے شق نمبر 33 میں ترامیم کی گئی ہیں۔
آرڈیننس کا مقصد نجکاری اپیلیٹ ٹریبونل کا قیام عمل میں لانا ہے۔ نجکاری اپیلیٹ ٹریبونل کے پاس نجکاری سے متعلق دیوانی اور فوجداری معاملات پر سماعت اور فیصلوں کا اختیار ہوگا۔
نجکاری کمیشن آرڈیننس 2000 میں ملکی ہائی کورٹس کو دیے گئے اختیارات اب نجکاری اپیلیٹ ٹریبونل کو منتقل کر دیے گئے ہیں۔